یارکشائر اینڈ ہمبر کا موسمیاتی ایکشن پلان

 

انتظامی خلاصہ

 

یہ ایک موسمیاتی اور ماحولیاتی ایمرجنسی کیوں ہے؟

 

سائنس قطعی طور پر قابل یقین ہے – موسمیاتی تبدیلی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے جو آنے والی کئی دہائیوں تک ہمارے مستقبل کو متعدد طریقوں سے متشکل کرے گا؛ خواہ وہ یارکشائر میں ہو، برطانیہ بھر میں یا دنیا میں کسی اور جگہ ہو۔

 

 عالمی سطح کا اوسط درجہ حرارت اب صنعتی دور سے پہلے کی سطح سے 1.1 ڈگری سیلسیس زیادہ ہے۔ اگر ہم 1.5 ڈگری تک پہنچ جاتے ہیں تو ہم قدرتی فیڈ بیک لوپس کو متحرک کر دیں گے جو زیادہ سے زیادہ گرمی کا باعث بن سکے گی۔ اس سطح کے بعد ہم ایک خطرناک یا بھاگتی ہوئی موسمیاتی تبدیلی کے دائرے میں چلے جائیں گے۔

 

 اگر ہم عالمی سطح پرموجودہ شرح کے حساب سے کاربن کا اخراج جاری رکھتے ہیں تو 2030 تک یا اس کے فوراً بعد ہم خود کو 1.5°C سے زیادہ درجہ حرارت میں بند کر لیں گے۔ یارکشائر اور ہمبر کے علاقے کے میں ہم چھ سال کے اندر 1.5 ڈگری کے اندر رہنے کے ایک اچھے موقع کے بارے میں عالمی کاربن کے بجٹ کا اپنا حصہ استعمال کر چکے ہوں گے۔

 

 ہم صرف ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کے ذریعے ہی فضا کے بحران سے نمٹ سکتے ہیں جو کہ فطرت اور حیاتیاتی تنوع کے انحطاط کو دیکھ رہا ہے۔ چونکہ کہ ہم اپنے کاربن کے اخراج کو کم کرنا چاہتے ہیں اور اپنی لچک بڑھانا چاہتے ہیں ہمیں اپنے قدرتی علاقوں کی حفاظت اور ان میں اضافہ کرنا ہوگا اور جہاں بھی ممکن ہو فطرت پر مبنی حل کو فروغ دینا ہوگا۔

 

یہی وجہ ہے کہ ہم اس کو موسمیاتی اور ماحولیاتی ایمرجنسی قرار دینے میں پوری طرح سےحق بجانب ہیں۔ ہمیں اس کو قبول کرنے اور مناسب سطح پر عجلت اور عزم کے ساتھ رد عمل کا اظہار کرنے ضرورت ہے۔

 

ہمیں ایک مؤثر ردعمل دکھانے میں بڑی حد تک مشکل کا سامنا ہے لیکن موسمیاتی تبدیلی کے جواب میں ہمارے پاس اپنے گھروں، کمیونٹیز، ٹرانسپورٹ، کاروبار، انفراسٹرکچر، خوراک اور کاشتکاری، سبز جگہوں، فطرت اور وسیع تر معاشرے کو بہتر بنانے کا موقع بھی موجود ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ہم موسمیاتی تبدیلی کا جواب دے کر موجودہ روزگار کی حفاظت کر سکتے ہیں اور اچھے معیار کے نئے روزگار پیدا کر سکتے ہیں۔

 

 

 ہمیں کس مقصد کے لیے کوشش کرنی چاہیے؟

 

 ایک خطے کی حیثیت سے ہمارے پاس 2038 تک کاربن کے اخراج کو مکمل طور پر صفر تک لے کر جانے کا ہدف ہے جس میں 2030 تک اہم پیشرفت حاصل کی جا رہی ہے۔ علاقائی ہدف وسیع پیمانے پر سائنسی اہداف کے مطابق ہیں لیکن ہم یارکشائر اور ہمبر کلائمیٹ کمیشن کی حیثیت سے تجویز کرتے ہیں کہ اس میں ہوا بازی اور جہاز رانی  کے سبب ہونے والے اخراج کا اضافہ کیا جائے اور یہ کہ ہمیں ترقی کی رفتار کا بہتر انداز میں جائزہ لینے کے لیے پانچ سالہ کاربن بجٹ متعارف کرانا چاہیے۔

 

 یہ ایکشن پلان تجویز کرتا ہے کہ ہمیں اپنے 2000 کے براہ راست اخراج کی سطح میں 44 فیصد کمی کرنی چاہیے جس کو ہم نے پہلے ہی ہوا بازی اور جہاز رانی کے اخراج کو شامل کر کے حاصل کر لیا ہے اور ہمیں 2025 تک اپنے 2000 کے اخراج کی سطح پر کم از کم 68 فیصد کمی، 2030 تک 84% کمی،  2035 تک 92% کمی اور 2038 تک 100% کمی لانے کا عہد کرنا چاہیے۔

 

اس کے بعد ہمیں فوری طور پر واضح اہداف کے ساتھ اس سوال کی طرف جانے کی ضرورت ہے کہ تبدیلی کے لیے ایک ایسا فریم ورک کیسے تیار کیا جائے جو ہمیں جاری موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے اپنی تیاری اور لچک پیدا کرنے کے قابل بناتا ہو اور ساتھ ہی اس بات کو بھی یقینی بناتا ہو کہ کاربن کا تیزی کے ساتھ ازالہ کیا جائے اور اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ ہماری کاروائیاں زیادہ وسیع پیمانے پر منصفانہ اور پائیدار بھی ہوں۔

 

 ہمیں تبدیلی کے لیے ایک ڈھانچہ کیسے تیار کرنا چاہیے؟

 

موسمیاتی تبدیلی ایک ہی وقت میں مختلف مقامات پرپیدا ہونے والا مسئلہ ہے جو ہمارے معاشرے اور معیشت کے تمام پہلوؤں پر اثر انداز ہوتا ہے اور کاروائی کا تقاضا کرتا ہے۔ اگر جڑے ہوئے اہم مسائل کو ایک طرف رکھ دیا جائے تو ہم آب و ہوا اور ماحولیاتی بحرانوں کو حل نہیں کر سکتے۔ اس لیے ہمیں تبدیلی لانے کے لیے ایک ایسے فریم ورک کی ضرورت ہے جو صلاحیت میں اضافہ کر سکے اور پورے خطے کے اندر بامعنی کارروائی کو فروغ دے۔ ہمارا ایکشن پلان 13 سفارشات کے ایک تسلسل کے ذریعے اس کا تعین کرتا ہے۔

 

تبدیلی کے لیے ایک جامع فریم ورک کو حسب ذیل کام کرنے چاہیں:

 

  1. تسلیم کرنا کہ موسمیاتی اور ماحولیاتی ہنگامی صورتحال حقیقی ہے اور قبول کرنا کہ ہمیں فوری اور پر عزم انداز میں ردعمل دینے کی ضرورت ہے۔
  2. ایک مثبت نقطہ نظراختیار کرنا جو یہ ظاہر کرتا ہو کہ آب و ہوا اور فطرت پرمبنی کارروائی یارکشائر اینڈ ہمبر کو کس طرح سے  زیادہ خوش، صحت مند، بہتر اور زیادہ خوشحال جگہ بنا سکتی ہے۔
  3.  تیز رفتار تبدیلی اور حقیقی طرز کے بلند حوصلہ طرز عمل  پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اہداف اور منصوبہ بندی سے عمل کی طرف بڑھنا۔
  4.  ایک منصفانہ منتقلی کا عہد کرنا جو اس بات کو یقینی بنائے کہ موسمیاتی اقدامات موجودہ عدم مساوات کو فعال طور پر  کم کریں اور پورے خطے کے تمام لوگوں کو بااختیار بنائیں۔
  5. مشترکہ ذمہ داریوں کو یہ تسلیم کرتے ہوئے فروغ دیں کہ اگر ہم سب مل کر کام کریں تومزید بہت کچھ حاصل کر سکتے ہیں لیکن ساتھ ہی ساتھ اپنے بڑے اداروں کی راہنمائی کرنے کی ضرورت کو بھی تسلیم کریں۔
  6.  تمام اہم حکمت علمیوں، پالیسی، منصوبہ بندی اور سرمایہ کاری کے فیصلوں میں فضا اور فطرت کو شامل کرتے ہوئے ایک دوسرے کے ساتھ مل کام کریں۔
  7.  اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے نصاب میں فضا اور فطرت کو شامل کرکے اور موسمیاتی رسائی اور کاربن کے بارے میں آگہی کو فروغ دے کر تعلیم اور مشغولیت کو آگے بڑھائیں۔
  8. سرسبز معیشت میں اچھے معیار کے نئے روزگار پیدا کرکے موجودہ آجروں اور کارکنوں کو موافقت پیدا کرنے میں مدد دے کر، اور فضا سے متعلق تربیت یافتہ کرکے ان کی مہارتوں کو بہتر بنائیں اور روزگار پیدا کریں۔
  9.  فضا اور فطرت کے مالیاتی پلیٹ فارم کی تعمیر کرنے کے ذریعے سرمایہ کاری کو تیز کریں جو نئے منصوبوں اور پروگراموں کو تیار کرنے اورانہیں مالیات اور سرمایہ کاری کی نئی صورتوں میں مربوط کرنے میں مدد کرتی ہو۔
  10.  وسائل کے اشتراک/ یکجائی اور جدت طرازی کی حوصلہ افزائی کے ذریعے تعاون اور اختراع کو فروغ دیں تاکہ بہترین مثال پیدا ہو سکے اور پورے خطے میں پھیل سکے۔
  11.  کلیدی قدرتی اثاثوں کے پائیدار انتظام اور فطرت پرمبنی حل کواختیار کرنے کے ذریعے ان قدرتی اور ماحولیاتی نظاموں جن پر ہم انحصار کرتے ہیں کی حفاظت اوران کو بحال کریں۔
  12.  اس امر پرازسرنو غورکریں کہ ہم خطے کے لیے ایک پائیدار ترقی کا اشاریہ اورعلاقائی فضا کی ایک رصد گاہ تیار کرکے اپنی پیشرفت کو سپورٹ اور ٹریک کرنے کی غرض سے ترقی کی پیمائش کریں۔  
  13. اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ہم قومی حکومت سے مل جائیں تا کہ ہمارے پاس حمایت یافتہ، واضح، مستحکم قومی پالیسیاں ہوں تاکہ علاقائی کارروائی کوپُر عزم طور پرقابل عمل بنایا جا سکے۔

 

 

 ہم فضا کی مستعدی اورخوشگوار رد عمل کیسے پیدا کر سکتے ہیں؟

 

ہم پہلے سے ہی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو زیادہ باقاعدگی  اور اضافی شدت کے ساتھ محسوس کر رہے ہیں  – اور یہاں تک کہ اگر ہم تیزی سے اپنے کاربن کے اخراج کو کم کرتے ہیں، تب بھی فضا کے مزید اثرات "برقرار رہیں گے" (ماحول میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے برقرار رہنے کی وجہ سے)۔  لہذا، ہمیں اپنی تیاری اور لچک میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے – اپنے گھروں اور برادریوں، اپنے پانی، توانائی، نقل و حمل اور مواصلات کے بنیادی ڈھانچے، اپنی کاشتکاری اور خوراک کے نظام، اپنی فطرت اور حیاتیاتی تنوع کی حفاظت کے ذریعے۔ لچک کے یہ تمام پہلو ہماری مستقبل کی صحت اور تندرستی کے لیے مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔ ہمارا موسمیاتی ایکشن پلان درج ذیل 15 اہم ترجیحات کی نشاندہی کرتا ہے۔

 

فضائی خطرات سے نمٹنے اور اپنی تیاری اور لچک کو بڑھانے کے لیے، ہمیں یہ کام کرنے کی ضرورت ہے:

 

  1. فضائی خطرے سے متعلق بہتر مواصلات تیار کریں۔
  2. ماحولیاتی فیصلہ سازی اور حل کی مشترکہ تخلیق کو فروغ دیں۔
  3. رقبے اور جگہ کے لحاظ سے موسمیاتی موافقت کے منصوبوں کو وسیع ترانداز میں اپنانے کی حوصلہ افزائی کریں۔
  4. لچکداراقدامات جو صحت، فلاح و بہبود اور کمیونٹی کے فوائد پیش کرتے ہوں کو فروغ دیں۔
  5. خطے کے بہت سے اہم قدرتی اثاثوں کی بحالی اوران میں اضافہ کرکے زمین کے استعمال میں لچکداری کو فروغ دیں۔
  6. خوراک اور کاشتکاری کے شعبے کو موجودہ اور مستقبل کی تبدیلیوں کے لیے تیار کریں۔
  7. فطرت پر مبنی حل اور نیلےسبز لچکدار بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دیں۔
  8. کاروبار اور صنعت میں فضائی لچکداری کو فروغ دیں۔
  9. فضا کی تیاری اور لچک کے لیے علاقائی نیٹ ورک تیار کریں۔
  10. علاقائی نظام کا نقطہ نظرفراہم کرنے کے لئے بنیادی ڈھانچے کے تمام  شعبوں کو ہم آہنگ رکھیں۔
  11. ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کریں۔
  12. بہتر ہنگامی اور بحالی کی منصوبہ بندی کے ذریعے فضائی تیاری تشکیل دیں۔
  13. ہنگامی ردعمل کے لیے پورے معاشرے کا نقطہ نظر تیار کریں۔
  14. سستی اور جامع سیلابی انشورنس کی فراہمی اور اس کے حصول کو فروغ دیں۔
  15. سطح سمندر میں اضافے کی وجہ سے ہونے والی تبدیلی اور نقصان کے طویل مدتی انتظام کے لیے منصوبوں کو مضبوط کریں۔

 

 

ہم خالص صفر کاربن کے اخراج تک کیسے پہنچ سکتے ہیں؟

 

ہمیں 2038 تک خالص صفرکاربن کے اخراج تک پہنچنے کے اپنے ہدف کے امکان کو پورا کرنے کے لیے کاربن کے اخراج کو تیزی سے کم کرنے کی ضرورت ہے۔ ایسا کرنے کے لیے قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی تیزی سے توسیع، سمارٹ انرجی گرڈز میں سرمایہ کاری، اور اپنے گھروں، عمارتوں، کاروباروں اور ٹرانسپورٹ سسٹم کو اپ گریڈ کرنا شامل ہے تاکہ ان کی توانائی کی طلب کو کم کیا جا سکے۔ ہمیں اپنے وسیع کاربن فوٹ پرنٹ کا سدباب کرنے کی بھی ضرورت ہے - محدود وسائل کو مؤثر انداز میں استعمال کرتے ہوئے، گردشی معیشت کی طرف منتقل ہو کراور خوراک، فیشن اور ہوابازی جیسے اہم شعبوں میں توانائی کے استعمال پر نظر ثانی کرکے۔  خالص صفر کارکن کے بارے میں ہمارا ایکشن پلان 22 سفارشات پیش کرتا ہے۔

 

اپنے خالص صفر اہداف تک پہنچنے کے لیے ہمیں یہ کرنے کی ضرورت ہے:

 

  1. ہم ایوی ایشن اور شپنگ کو شامل کر کے اور 5 سالہ کاربن بجٹ کو اپنا کر اپنے موجودہ اہداف حاصل کریں۔
  2. توانائی کی طلب کو کم کرنے پر بنیادی زور دیں۔
  3.  اسمارٹ اور لچکدار انرجی نیٹ ورکس متعارف کروائیں۔
  4.  توانائی کی فراہمی کے بہت سرعت کے ساتھ کاربن کا ازالہ کرنے کی حمایت کریں۔
  5.  کمیونٹی کے لیے توانائی اور تقسیم شدہ قابل تجدید ذرائع میں نمایاں توسیع کو فروغ دیں۔
  6.  ہاؤسنگ میں ایک نئے جوش و جذبے کے عنصر کا اضافہ کریں۔
  7.  عوامی اور تجارتی عمارتوں کے لیے جوش و جذبے کے عنصراور فعال توانائی کا انتظام کریں۔
  8.  ثقافتی ورثے والی عمارتوں اورزیر حفا‍ظت جگہوں پر فضا کے مقاصد کو بہتر طریقے سے حل کرنے کے طریقے دریافت کریں۔
  9.  اثرات کو کم سے کم کریں اور نئی پیشرفتوں کے حصے کو زیادہ سے زیادہ کریں۔
  10.  پبلک ٹرانسپورٹ کو فروغ دیں۔
  11.  فعال سفر کو متحرک کریں۔
  12.  کار کی نجی ملکیت کی ضرورت کو کم سے کم کریں۔
  13.  کم اخراج والی گاڑیوں کو سپورٹ کریں۔
  14.  ہوا بازی کے اثرات کو کم کریں۔
  15.  خطے کی معیشت کو سرسبز بنانے پر توجہ دیں۔
  16.  موجودہ کاروباروں میں خالص صفر ٹرانزیشن کی حمایت کریں۔
  17.  خالص صفر زراعت اور خوراک کی پیداوار کی حمایت کریں۔
  18.  خالص صفر انفراسٹرکچر کی حمایت کریں۔
  19.  منصوبہ بندی میں تبدیلیوں کو فروغ دیں۔
  20. زمین کے استعمال میں خالص صفر کو فروغ دیں۔
  21.  وسائل کی کارکردگی/ فضلے کے انتظام اور گردشی معیشت کو فروغ دیں۔
  22.  پائیدار پیداوار، کھپت اور طرز زندگی کو فروغ دیں۔

 

یارکشائر اینڈ ہمبر موسمیاتی کمیشن مدد کے لیے کیا کر گا؟

 

یارکشائر اینڈ ہمبر کلائمیٹ کمیشن کا قیام فضا اور فطرت کے بارے میں ہماری پرجوش اور جامع کارروائی کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے عمل میں لایا گیا تھا۔ اس نے پہلے ہی پورے خطے سے لوگوں اور تنظیموں کو اکٹھا کیا ہے۔ یہ ایکشن پلان گزشتہ چند مہینوں کے دوران ہونے والے بہت زیادہ تعاون، مشاورت اور مشترکہ پیداوار کا نتیجہ ہے۔

 

 کمیشن اس ایکشن پلان کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے اگلے ڈھائی سالوں میں تعاون کو فروغ دیتا رہے گا اور وسائل کو متحرک کرتا رہے گا تاکہ اس کو ایک منصفانہ اور پائیدار ماحولیاتی اور فطرت سے متعلق پرجوش اقدامات کی حمایت، رہنمائی اور ٹریک کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔

 

 کمیشن جن مخصوص اقدامات کو آگے بڑھانے کی کوشش کرے گا وہ اس رپورٹ کے آخری حصے میں موجود ہیں۔ ان میں کلائمیٹ لیڈرز پلیج، کلائمیٹ لیڈرشپ پروگرام، سٹیزنز فورم اور کلائمیٹ فنانس پلیٹ فارم کا قیام، اور منصفانہ منتقلی کا منصوبہ اور فطرت پر مبنی حل کی حکمت عملی تیار کرنا شامل ہے۔

 

Urdu translation - Executive Summary, Yorkshire and Humber Climate Action Plan